سپریم کورٹ مخصوص نشتوں کا بڑا فیصلہ ! سنی اتحاد کونسل وکیل کی فیصلہ پر کمرہ عدالت میں بد تمیزی
TLDRسپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق ایک اہم فیصلہ سنایا جس پر سنی اتحاد کونسل کے وکیل نے اعتراضات اٹھائے۔ فیصلہ کے دوران عدالت میں ایک ناخوشگوار واقعہ پیش آیا جبسپریم کورٹ فیصلہ اور بدتمیزی وکیل فیصل صدیقی کا رویہ ججز کے ساتھ غیر مناسب رہا، جس پر ججز نے سخت ردعمل دیا۔ اس دوران، وکیل نے ججز کے فیصلے پر سوال اٹھایا اور عدالت سے اپنی بات کرنے کی اجازت مانگی۔ آخرکار عدالت نے لائیو اسٹریمنگ کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے اس کے نفاذ کا فیصلہ کیا، جبکہ دیگر درخواستوں کو مسترد کر دیا۔
Takeaways
- 😀 سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوںJSON کوڈ کی اصلاح سے متعلق کیس میں اہم فیصلہ سنایا، جس میں مختلف درخواستوں پر بات کی گئی۔
- ⚖️ سنّی اتحاد کونسل کے وکیل کی طرف سے عدالت میں برہمی کا اظہار کیا گیا جس پر ججز کا سخت ردعمل آیا۔
- 🎥 عدالت نے سنّی اتحاد کونسل کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے کیس کی لائیو اسٹریمنگ کا حکم دیا۔
- 🛑 تین مختلف درخواستوں پر اعتراضات عدالت نے مسترد کر دیے جن میں بنچ کی تشکیل پر اعتراضات شامل تھے۔
- 🗣️ ججوں نے سنّی اتحاد کونسل کے وکیل کی جانب سے غیر مناسب زبان استعمال پر تنقید کی۔
- 📜 12 جولائی کے فیصلے میں سنّی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں ملیں اور اس پر نظرثانی کی درخواست دائر نہیں کی گئی۔
- ⚖️ سنّی اتحاد کونسل کے وکیل نے عدالت میں اپنے رویے پر معذرت کی، اور عدالت سے باضابطہ معافی مانگی۔
- 📆 کیس کی سماعت کے دوران، وکیل فیصل صدیقی نے 26 ویں آئینی ترمیم کی تفصیلات اور اس کے اثرات پر بات کی۔
- 💬 مکھدوم علی خان نے کیس میں اپنی دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی بنیاد پر اس کیس کی سماعت کی جا رہی ہے۔
- 📑 عدالت میں ججز نے درخواستوں کی سماعت کے دوران کہا کہ آئینی ترمیم کے فیصلے تک اس کیس کی سماعت کو مؤخر نہیں کیا جا سکتا۔
Q & A
سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے بارے میں کیا فیصلہ سنایا؟
-سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کے حوالے سے اس بات کا فیصلہ کیا کہ درخواستوں پر سامات مکمل کرنے کے بعد اس کیس کی مزید سماعت ہوگی۔
کمرہ عدالت میں کیا ناخوشگوار واقعہ پیش آیا؟
-کمرہ عدالت میں سنّی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدّیقی کا رویہ ججز کے ساتھ ناخوشگوار رہا جس پر ججز نے ان سے وضاحت طلب کی اور فیصل صدّیقی نے اپنے رویے پر معذرت کی۔
سپریم کورٹ کی جانب سے لاؤڈ اسٹریمنگ کی درخواست پر کیا فیصلہ کیا گیا؟
-سپریم کورٹ نے سنّی اتحاد کونسل کی درخواست پر متفقہ طور پر کیس کی لاؤڈ اسٹریمنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔
کیا 12 جولائی کے فیصلے میں کسی جج کی غیر موجودگی پر اعتراض اٹھایا گیا؟
-ہاں، فیصل صدّیقی نے 12 جولائی کے فیصلے پر اعتراض اٹھایا کہ اس فیصلے پر دو ججوں نے دستخط نہیں کیے تھے اور اس کی بنیاد پر انہوں نے اپنا اعتراض ظاہر کیا۔
فیصل صدّیقی نے کس قانونی معاملے پر اپنی تشویش ظاہر کی؟
-فیصل صدّیقی نے 26ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے جواب دہی کے حق اور اس پر وقت دینے کی درخواست کی۔
مخدوم علی خان نے کس بات پر دلائل پیش کیے؟
-مخدوم علی خان نے سپریمسپریم کورٹ فیصلہ اور تنازعہ کورٹ کے 1980 کے قواعد اور آئین کی آرٹیکل 191 اے کی روشنی میں کیس کی سماعت پر دلائل دیے، اور کہا کہ اس کیس کی سماعت آئینی بینچ کو کرنی چاہیے۔
کیا کیس کی سماعت میں ججز کے متنازعہ فیصلوں پر اعتراض کیا گیا؟
-ہاں، فیصل صدّیقی نے ججز کی موجودگی اور فیصلے پر اعتراض کیا کہ بعض ججز نے فیصلے پر دستخط نہیں کیے تھے۔
کیا 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک اس کیس کی سماعت روکنے کی درخواست کی گئی؟
-جی ہاں، مخدوم علی خان اور فیصل صدّیقی نے اس کیس کی سماعت 26ویں آئینی ترمیم کے فیصلے تک ملتوی کرنے کی درخواست کی۔
کیا عدالت نے ججز کے درمیان اختلافات کی بنا پر کیس کی سماعت ملتوی کی؟
-نہیں، عدالت نے ججز کے اختلافات کے باوجود کیس کی سماعت جاری رکھی اور فیصلے کا اعلان کیا۔
اس کیس کے حوالے سے آئینی ترامیم کا اثر کیا تھا؟
-آئینی ترامیم نے اس کیس کی سماعت اور فیصلے کے عمل کو متاثر کیا، جس پر مختلف وکلا نے اپنی تشویش اور اعتراضات اٹھائے۔
Outlines
⚖️ Court Proceedings and Live Streaming Approval
The Supreme Court heard objections filed by the Ittehad Council during a special court session. The court addressed four petitions, three of which were objections to the bench formation, while one requested live streaming of the proceedings. After deliberation, the court accepted the live streaming request, citing a previous instance where live streaming had been allowed. The court also rejected the three objections related to the bench. During the session, an incident occurred where Justice Aminuddin Khan reprimanded a lawyer, Faisal Saddique, for his conduct and tone in court. The lawyer later apologized for his behavior. The court's decision and the incident involving the lawyer were both highlighted in the proceedings.
👨⚖️ Judicial Discussions and Legal Arguments
The court continued its deliberations with further legal arguments from various parties. Lawyers discussed the implications of the 26th constitutional amendment and its impact on the ongoing case. The court emphasized the importance of proper conduct and decorum, reminding lawyers to address their arguments to the court rather than directly to opposing counsel. The discussion included references to previous court orders and judgments, such as the Panama case, and the importance of following legal procedures. The court also addressed concerns about the composition of the bench and the need for consistency in legal interpretations. The session highlighted the complexities of constitutional law and the importance of judicial precedent.
📜 Legal Provisions and Judicial Precedents
The court session focused on the legal provisions related to the 26th constitutional amendment and its impact on the case proceedings. Lawyers debated the applicability of Article 191A and its compatibility with existing court rules. The discussion included references to previous court orders and the need for consistency in legal interpretations. The court emphasized the importance of following established legal procedures and the role of the constitution in guiding judicial decisions. The session highlighted the complexities of constitutional law and the importance of adhering to legal precedents.
🌐 Live Streaming Decision and Future Proceedings
The court announced its decision on the live streaming request, allowing it to proceed. The decision was based on the need for transparency and the precedent set by previous live streaming of court proceedings. The court also addressed the future course of action, emphasizing the importance of following legal procedures and ensuring that all parties are heard. The session concluded with a discussion on the next steps and the continuation of the case in the following session. The decision on live streaming and the upcoming court actions were highlighted as key points.
Mindmap
Keywords
💡سپریم کورٹ
💡مخصوص نشتوں
💡سنی اتحاد کونسل
💡لائیو سٹریمینگ
💡26 ویں آئینی ترمیم
💡نظرسانی
💡جج
💡مخالفت
💡آرڈر
💡فئیر ٹرائل
Highlights
سپریم کورٹ نے مخصوص نشستوں کی عدالتی کارروائی کے دوران سنّی اتحاد کونسل کی جانب سے اعتراضات کی درخواستوں کا فیصلہ سنایا۔
عدالت نے سنّی اتحاد کونسل کی درخواست پر لائیو اسٹریمنگ کی اجازت دی۔
مخصوص نشستوں کے حوالے سے سنّی اتحاد کونسل کی درخواستوں کو مسترد کیا گیا۔
عدالت نے اس بات کی وضاحت کی کہ 12 جولائی کے فیصلے میں سنّی اتحاد کونسل کو نشستیں کیوں نہیں دی گئی تھیں۔
سنّی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی نے عدالت میں اپنا رویہ درست کرنے پر معذرت کی۔
مخدوم علی خان نے اس بات پر زور دیا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ ہونے تک اس کیس کی کارروائی کو ملتوی کیا جائے۔
عدالت نے 6 جولائی کے حکم پر دستخط نہ ہونے کی بات کی اور فیصل صدیقی نے اس پر اعتراض کیا۔
فیصل صدیقی نے پنامہ کیس کی مثال دے کر عدالت میں لائیو اسٹریمنگ کے فیصلے کا حوالہ دیا۔
عدالت نے 26 ویں آئینی ترمیم کے فیصلے پر مزید اعتراضات کی وضاحت کی۔
مخدسپریم کورٹ فیصلہ اور لائیو اسٹریمنگوم علی خان نے عدالت کی کارروائی میں 26 ویں آئینی ترمیم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
عدالت نے مخدوم علی خان کے دلائل پر فیصل صدیقی کو اپنی بات کرنے کا موقع دیا۔
فیصل صدیقی نے 12 جولائی کے فیصلے کے حوالے سے مزید وضاحت کی اور اس پر اعتراضات اٹھائے۔
عدالت نے آئین کے آرٹیکل 191 اے کی بنیاد پر 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے کارروائی کی اہمیت پر زور دیا۔
مخدوم علی خان نے عدالت سے درخواست کی کہ آئین کے مطابق اس کیس کی کارروائی کو ملتوی کیا جائے۔
عدالت نے فیصلہ کیا کہ آئین کی روشنی میں کیس کی سماعت اور 26 ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ ہوگا۔